سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 2419 results

13

میت دفنانے کے لئے پُرانی قبر کھودنا کیسا ؟

سوال: میں گور کن ہوں ، ہمارے پاس بہت سے لوگ جب قبر بنوانے آتے ہیں تو وہ اپنے پہلے سے فوت شدہ کسی مرحوم کی قبر کےپاس قبر بنانے کا کہتے ہیں ، اب کبھی تو وہاں جگہ موجود ہوتی ہے تو ہم بنا دیتے ہیں اور کبھی وہاں جگہ نہیں ہوتی یا بالکل معمولی سی جگہ ہوتی ہے کہ جس میں نئی قبر نہیں بن سکتی تو اس صورت میں وہ کہتے ہیں کہ یہ جو پہلے بنی ہوئی قبر ہے اسے کافی عرصہ ہوچکا ہے ، میت ختم ہوچکی ہوگی تو آپ اسی میں نئی قبر بنا دیں اور اگر کچھ جگہ موجود ہو تو کہتے ہیں باقی جگہ اس قبر سے لے لیں الغرض وہ پرانی قبر کھودنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو کیا ان کے کہنے پر ہم پرانی قبر کھود سکتے ہیں یا نہیں ؟ میں گور کن ہوں ، ہمارے پاس بہت سے لوگ جب قبر بنوانے آتے ہیں تو وہ اپنے پہلے سے فوت شدہ کسی مرحوم کی قبر کےپاس قبر بنانے کا کہتے ہیں ، اب کبھی تو وہاں جگہ موجود ہوتی ہے تو ہم بنا دیتے ہیں اور کبھی وہاں جگہ نہیں ہوتی یا بالکل معمولی سی جگہ ہوتی ہے کہ جس میں نئی قبر نہیں بن سکتی تو اس صورت میں وہ کہتے ہیں کہ یہ جو پہلے بنی ہوئی قبر ہے اسے کافی عرصہ ہوچکا ہے ، میت ختم ہوچکی ہوگی تو آپ اسی میں نئی قبر بنا دیں اور اگر کچھ جگہ موجود ہو تو کہتے ہیں باقی جگہ اس قبر سے لے لیں الغرض وہ پرانی قبر کھودنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو کیا ان کے کہنے پر ہم پرانی قبر کھود سکتے ہیں یا نہیں ؟

13
14

سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟

14