صاحب ترتیب پر فجر باقی تھی اور ظہر پڑھادی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک شخص صاحب ترتیب ہے، اس کی فجر کی نماز چھوٹ گئی، اور اس نے ظہر کی نماز میں امامت کروائی، ظہر کی نماز کے بعد اس نے فجر کی نماز بھی قضا کر لی، اب اس صورت میں حکم یہ ہے کہ اس کی ظہر کی نماز فاسد ہو گئی، اور ظہر کا اعادہ کرنا ہو گا، لیکن چونکہ اس شخص نے ظہر کی نماز میں امامت کی تھی، اب اگر اس کی نماز فاسد ہے تو اس کے پیچھے مقتدیوں کی نماز بھی فاسد قرار دی جائے گی، یا نہیں ؟