مالِ وِراثت میں اگر حرام و حلال مکس ہو تو کیا کریں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءِ دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ ایک شخص کا انتقال ہوا، اس کے مال ِ وِراثَت میں حلا ل و حرام مِکس ہے ،یعنی سُوداور رشوت وغیرہ کا روپیہ بھی اس میں شامل ہے ،کچھ رقم کا توعلم ہے کہ وہ فلاں شخص سے رشوت کے طور پر لی گئی تھی (اور و ہ شخص ابھی تک زندہ ہے)، لیکن بقِیَّہ مال کے بارے میں کچھ عِلْم نہیں کہ کتنا یا کون سا مال حرام ذریعے سے حاصل کیا گیا تھا، اب اس کے بیٹے مال ِ وِراثت تقسیم کرنا چاہتے ہیں، براہِ کرم شَرْعی راہنمائی فرمائیں کہ بیٹوں کے لئے اِس مال ِوِراثت کے متعلق کیا حکم ہے؟