سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 3489 results

15

موبائل اکاؤنٹ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم (Scheme) بنائی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے موبائل میں اکاؤنٹ (Account) بنا لیتا ہے اور پھر ریٹیلر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم از کم 1000 روپیہ جمع کروا دے اور ایک دن گزر جائے تو کمپنی اس شخص کو مخصوص تعداد میں فری منٹس(Free Minutes) دے دیتی ہے، اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لئے کوئی فارم وغیرہ فِل(Fill) نہیں کرنا پڑتا اور فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں کم از کم 1000روپیہ جمع رہیں جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدار سے کم ہوگا تو یہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے رقم ٹرانسفر بھی کی جاسکتی ہے اور اس صورت میں ریٹیلر(Retailer) کے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22 فیصد کم پیسے لگیں گے اور اس سہولت کے لئے پہلے سے کوئی رقم ہونا ضروری نہیں ہے جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کر ٹرانسفر کر دیں تو ٹرانسفر ہو جائے گی۔ ٹیکس سے مراد ٹرانسفر کی فیس ہے اور اکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کا کوئی پیسہ نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعے یوٹیلٹی بل(Utility Bill) بھی جمع کروایا جا سکتا ہے اور یہ بل جمع کروانے کے لئے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہونا ضروری نہیں اور اس جمع کروانے پر کوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1)اس طرح کا اکاؤنٹ کھلوا کر فری منٹس لینا جائز ہے یا نہیں؟ اور جو ریٹیلر رقم جمع کرتا ہے اس کے لئے کیا حکم ہے؟ (2)اگر کوئی اس ارادے سے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کرواؤں گا اور اسی وقت ہی رقم ٹرانسفر کردوں گا یا بل جمع کروادوں گا ایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا تو کیا اس طرح اکاؤنٹ کھلوانا شرعاً جائز ہے؟ (3)اور اگر کسی نے اکاؤنٹ کھلوا لیا ہے کیا وہ اس اکاؤنٹ کو اس نیت سے باقی رکھ سکتا ہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا بلکہ فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کروا کر اسی وقت رقم ٹرانسفر کر دے گا یا بل جمع کروا دے گا؟

15
16

موبائل اکاؤنٹ اور فری منٹ کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم بنائی ہے کہ اگرکوئی شخص اپنےموبائل میں اکاؤنٹ بنالیتاہے اورپھر ریٹیلرکے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم ازکم 1000روپیہ جمع کروادےاورایک دن گزرجائے، توکمپنی اس شخص کومخصوص تعدادمیں فری منٹس دے دیتی ہے ۔ اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لیے کوئی فارم وغیرہ فل نہیں کرناپڑتااورفری منٹس ملنااس شرط کے ساتھ مشروط ہوتاہے کہ اکاؤنٹ میں کم ازکم1000روپیہ جمع رہیں ، جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدارسے کم ہوگا ، تویہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے منی ٹرانسفربھی کی جاسکتی ہے اوراس صورت میں ریٹیلرکے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22فیصدکم پیسے لگیں گے اوراس سہولت کے لیے پہلے سے کوئی رقم ہوناضروری نہیں ہے ۔ جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کرٹرانسفرکردیں ، توٹرانسفرہوجائے گی ۔ٹیکس سے مرادٹرانسفرکی فیس ہےاوراکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کاکوئی پیسہ نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعےبل بھی جمع کروایاجاسکتاہے اوریہ بل جمع کروانے کے لیے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہوناضروری نہیں اوراس جمع کروانے پرکوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)اس طرح کااکاؤنٹ کھلواکرفری منٹس لیناجائزہے یانہیں اورجو ریٹیلررقم جمع کرتاہے ، اس کے لیے کیاحکم ہے ؟ (2)اگرکوئی اس ارادےسے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا ، فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواؤں گااوراسی وقت ہی رقم ٹرانسفرکردوں گایابل جمع کروادوں گاایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا،توکیااس طرح اکاؤنٹ کھلواناشرعاًجائزہے ؟ (3)اوراگرکسی نےاکاؤنٹ کھلوالیاہے ، کیاوہ اس اکاؤنٹ کواس نیت سے باقی رکھ سکتاہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا ، بلکہ فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواکراسی وقت رقم ٹرانسفرکردے گایابل جمع کروادے گا۔

16
17

جس کا ذہنی توازن درست نہ ہو ، اس کی پاکی و ناپاکی کا حکم ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا بارہ سال کا نابالغ بیٹا ہے ، جس کا دماغی توازن بالکل درست نہیں ، کسی بھی چیز کو نہیں سمجھتا ، کوئی تدبیرو کام نہیں کرسکتا ، نجاست وطہارت کی بھی کوئی تمییز نہیں رکھتا ، ڈائپر نہ لگا ہو، تو کپڑوں میں نجاست کر دیتا ہے اور کبھی اپنا نجاست والا ہاتھ اپنے منہ میں ڈال لیتا ہے ،خود کھانا بھی نہیں کھا سکتا، اگر کوئی پاس کھانا کھا رہا ہو اور اسے بھوک لگی ہو تو رونے لگ جاتا ہے کھانا نہیں مانگتا،خود ہی اندازہ کرنا پڑتا ہے کہ اس کو کھانا چاہیے ، خاموش بیٹھا رہتا ہے کوئی کلام نہیں کرتا،کبھی بھی اس کو افاقہ نہیں ہوتا، بچپن سے ہی اس کی یہی حالت ہے ،البتہ بلاوجہ مارتا اور گالیاں نہیں دیتا، لیکن ہاتھ نہیں پکڑنے دیتا کہ کوئی ہاتھ پکڑے تو جھٹکا دے کر چھڑا لیتا ہے ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اب وہ بالغ ہونے کے قریب ہو گیا ہے، کیا اس پر پاکی حاصل کرنا واجب ہوگا، جبکہ وہ خود استنجا نہیں کر سکتا ؟ کیا اب اس کو استنجا کروانا میرے(والدہ کے) لیے جائز ہوگا؟جبکہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہوتا جو یہ کام کر سکے ؟ ایسی صورت میں اس کے کپڑےو ڈائپر بدلنے کی کیا مجھے اجازت ہوگی؟

17