سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 1717 results

13

کیا ایک قربانی سب گھر والوں کی طرف سے کافی ہے؟

سوال: ”حضرت سیِّدُنا عطا بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانے میں آپ لوگوں کی قربانیاں کیسی ہوتی تھیں ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا ، تو اس کے سارے گھر والے کھاتے اور لوگوں کو کھلاتے ، پھر لوگ فخر و مباحات کرنے لگے (ایک دوسرے پر برتری اور دکھاوے کے لیے ایک سے زیادہ قربانیاں کرنے لگے ) ، تو معاملہ ایسا ہو گیا جو تم دیکھ رہے ہو ۔“(سنن ابنِ ماجہ ، حدیث 3147) اس کے بعد نوٹ لکھا ہے کہ اسلام میں ایک خاندان کا مطلب ایک شادی شدہ مرد و عورت اور اس کی اولاد ہے ، اب اگر ایک گھر میں ایک سے زیادہ شادی شدہ لوگ ہوں، تو وہ سب الگ خاندان شمار ہوں گے اور ہر خاندان اپنی الگ اور صرف ایک قربانی یا صرف ایک حصہ قربانی کرے گا ۔

13
14

جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔

14