عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے موقع پر سجاوٹ کرنا کیسا؟کیا یہ فضول خرچی تو نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پرہمارے گاؤں کی گلیوں اور بازاروں میں چراغاں کیاجاتاہے،جس میں 30سے35لاکھ کاسامان ایک ہی بارخریداجاچکاہےاورپھرہرسال چارسے آٹھ لاکھ روپے مزیدجمع کرکےساراانتظام کیاجاتاہے،جس سےہمارامقصود اپنی آخرت کی بہتری اوراپنے دلوں میں عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اُجاگر کرنا ہوتاہے، جس کافائدہ یہ ہواکہ گاؤں کے بچے بچے کے دل میں حضورعلیہ الصلوٰۃوالسلام کی عظمت داخل ہوچکی ہےاوراس سجاوٹ میں مسجدنبوی،خانۂ کعبہ اوربالخصوص گنبدخضرا کی شبیہ بھی بنائی جاتی ہے۔آپ سےیہ پوچھنا ہے کہ :
(1)کیاگلیوں اوربازاروں میں سجاوٹ کرناشرعاََدرست ہے یانہیں ؟
(2)ہمارایہ ساراانتظام کرنااسراف میں توداخل نہیں ؟