سرچ کریں

Displaying 171 to 180 out of 4704 results

174

اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟

174
179

کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک نوکری پیشہ ہے اورمعقول تنخواہ پاتاہے اس نے آمدنی میں اضافے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ”فارایکسٹ “کاکاروبارشروع کیا جس میں کئی لاکھ روپے لگے مگرکاروبار میں اسے نقصان سے دوچارہوناپڑا،مذکورہ کاروبارکے لیے رقم اس نے لوگوں سے قرض لی تھی۔پھرلوگوں کے قرض کی واپسی کے مطالبہ پراس نے دوبینکوں سے سودی قرض لیا،اورلوگوں کاقرض اتاردیا،اب یہ شخص سودی قرض میں پھنساہواجو کہ چودہ لاکھ(1400000)روپےتک ہوچکاہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں !کیامذکورہ صورت میں زیدکوزکوۃ دینے کی اجازت ہے جبکہ وہ شرمندہ بھی ہے کہ اس سے غلطی ہوئی اورتوبہ کرچکا۔ نوٹ:واضح رہے کہ زیدکے پاس کوئی پراپرٹی یازیورات یاحاجت اصلیہ کے علاوہ اتنا مال نہیں ہے کہ وہ قرض اداکرکے نصاب کامالک ہو۔(آمدنی سے گھریلوخرچ ہی چلتاہے)زیدہاشمی نہیں ہے۔ سائل:انواراحمدصدیقی (مغلپورہ)

179