11 ذو الحجہ کی رمی، 12 ذو الحجہ کو کی تو کیا حکم ہے؟
سوال: ہم دونوں حج پر گیارہ ذو الحجہ کی رمی نہیں کر سکے، کیونکہ شدید گرمی کی وجہ سے بلڈ پریشر اور شوگر لو ہوگیا تھا، چل نہیں سکتے تھے، شدید چکر آرہے تھے ،آنکھوں کے سامنے اندھیرا تھا ۔ نیم بیہوشی کی حالت تھی اور گرم روڈ پر لیٹے ہوئے تھے،کھڑے نہیں ہوسکتے تھے ،لہذا طبیعت کی خرابی کی وجہ سے ہم نے وکیل کرکے 11ذو الحجہ والی رمی ،12 ذو الحجہ کو کروائی اور 12 ذوالحجہ کو بھی طبیعت اسی طرح کی تھی،تو 12ذو الحجہ کی رمی کیلئے بھی وکیل کیا ،اور اسی وجہ سے 12ذو الحجہ کو ہم نے طواف الزیارہ بھی ویل چئیر پر کیا تھا۔اب کیا ایسی صورت میں ہم پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟