سرچ کریں

Displaying 121 to 130 out of 1722 results

121

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟

121
122

آئی ڈی اے (IDA) وغیرہ کمپنیوں کے ذریعے آن لائن کاروبار اور انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: انٹر نیٹ پر آن لائن ٹریڈنگ کے حوالے سے IDA نام کی ایک ایپلیکیشن متعارف ہوئی ہے،جو جدید عالمی بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کر رہی ہے اور اس کا دار و مدارڈیجیٹل کرنسی پر ہے،اس کے کام کرنے کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ: (الف)سب سے پہلے اکاؤنٹ تشکیل دے کر اپنی ذاتی معلومات جمع کروا کر رجسٹری کروانی ہوتی ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے تین سو USDT (یہ ڈیجیٹل ڈالرکی کرنسی ہے)خرید کر انویسٹمنٹ کرنی ہوتی ہے۔ 300 USDT کی جتنی پاکستانی کرنسی ہوتی ہے ،وہ اکاونٹ میں جمع کروائی جاتی ہے،تواس کے بدلے 300 USDTاکاونٹ میں آجاتے ہیں ۔ (ب)ٹریڈنگ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کلِکس کرنے ہوتے ہیں،اور روزانہ آمدنی کا دار و مدار کلِکس پر ہوتا ہے،اولاًمقررہ کلِکس زیادہ مقدار میں(یعنی 30) ہوتے ہیں،پھر بعد میں صارف کا ٹائم بچانے کے لیے کمپنی کلِکس کی مقدار کم کردیتی ہے۔ ایک کلِک کرنے پر پہلی ٹریڈنگ تین منٹ میں مکمل ہو جاتی ہے اور دوسرا کلِک تین منٹ سے پہلے یعنی پہلی ٹریڈنگ مکمل ہونے سے پہلے نہیں ہوتا۔ ہر کلِک کے ساتھ ساتھ ہی ٹریڈنگ کے ساتھ پرافٹ ملتا جاتا ہے اور یہ کلِکس ہر روز ری نیو ہوتے ہیں ، ایک دن کے کلِکس مکمل کیے بغیر پیسے نہیں نکلوائے جا سکتے۔ یہ کلکس دراصل ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری ہوتی ہےیعنی ڈیجیٹل کرنسی کاریٹ شوہورہاہوتاہے ،جب اس پر ایک کلک کیاتوڈیجیٹل کرنسی خریدی گئی،پھرتین منٹس کے اندراندرجیسے ہی اس کرنسی کاریٹ خریدی گئی مقدارسے اوپرہوتاہے،کمپنی نے جوکمپیوٹرلگارکھے ہیں ،وہ اسی وقت اسے سیل کردیتے ہیں اورجوپرافٹ آتاہے ،وہ اس کللک کرنے والے کے اکاونٹ میں چلاجاتاہے۔ اورکلکس کے ذریعے جوٹریڈنگ ہوتی ہے ،اس کی تفصیل درج ذیل ہے: IDA بین الا قوامی اثر ورسوخ کو بڑھانے کے لیے خدمات فراہم کرے گا، زیادہ سے زیادہ صارفین کو سرمایہ کاری کے میدان میں زیادہ اور زیادہ مستحکم منافع حاصل کرنے میں مدد کرے گا، مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ کرے گااور گاہکوں کو بہتر کام کرنے میں مدد کرے گا۔ IDA مقداری تجارت کیسے کام کرتی ہے؟ دنیا بھر میں بہت سے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ہیں۔ ہر ایکسچینج کے مختلف تجارتی حجم میں صارف کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں، اور مختلف مارکیٹیں مختلف ایکسچینجز پر ایک ہی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں فرق کا باعث بنتی ہیں۔ IDA کی دنیا کی معروف مصنوعی ذہانت ٹریڈنگ ٹیکنا لوجی کے ذریعے، بڑے ایکسچینجز کاڈیٹا 24 گھنٹے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ کم خریدیں، زیادہ بیچیں ، درمیانی قیمت کا فرق کمائیں ، صارفین کو مستحکم آمدنی حاصل کرنے میں مدد کریں۔ مثال کے طور پر ، Binance ایپ پر BTC کی موجودہ قیمت USDT20000 ہے، اور OKX ایپ پر BTC 20100USDT ہے۔IDA مصنوعی ذہانت والا روبوٹ خود بخود مارکیٹ کی نگرانی اور تجزیہ کرتا ہے تا کہ صارفین کو Binance سے خریدنے اور OKX پر فروخت کرنے میں مدد ملے، اور IDA اس لین دین سے حاصل ہونے والے منافع کا 50 فیصد لے گا۔ بقیہ 50 فیصد صارف کی ملکیت ہے۔ (ج)پھر چونکہ یہ ایپ بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کررہی ہے تواکاؤنٹ پرمننٹ کروانے اور اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کے لیے صارف کا مزید تین بندوں کو ایڈ کروانا، ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ میں تین سو USDTکا ہونا ضروری ہے ،اگر صارف معینہ مدت کے اندر اندر مزید تین بندوں کو ایڈ نہیں کرواتا، تو اس کا اکاؤنٹ ختم کر دیا جاتا ہے اور اکاؤنٹ میں رکھے پیسے بھی اس وقت تک صارف کو نہیں ملتے،جب تک کہ وہ تین بندوں کوایڈنہ کروائے اوراکاونٹ میں300 USDTنہ ہوں ۔ (د)مزید لوگوں کو ایڈ کروانے کی صورت میں صارف کو اضافی کمیشن دیا جاتا ہے اور اس کا تناسب بھی لوگوں کو ایڈ کروانے کے حساب سے ہوتا ہے یعنی صارف اس پروگرام میں مزید اپنی کوشش سے جتنے بندوں کو شامل کرے گا ،اس کے حساب سے اسے اضافی کمیشن ملے گا اور اسے اضافی انعام کا نام دیا جاتا ہے۔ اور اس چین سسٹم میں نئے شامل کروائے گئے لوگوں کے پرافٹ سے حصہ کاٹ کر صارف کو نہیں دیا جاتا، بلکہ ہر بندے کو اپنی ٹریڈنگ کے حساب سے پرافٹ پورا ملتا ہے اور اصل صارف کو مزید بندے شامل کرنے کا پرافٹ کمپنی اپنی طرف سے بطورانعام دیتی ہے۔ (ہ)یاد رہے۔۔۔!اس طرح کی تمام کمپنیاں و ایپس(Apps)، غیر سرکاری ہیں ،یہ کمپنیاں و ایپس کب تک چلیں گی ،کب بند ہو جائیں ،کوئی کنفرم نہیں ہوتا اور صارف کے اثاثے بھی غیر محفوظ ہوتے ہیں۔جب چاہیں یہ کمپنیاں صارف کااکاونٹ بلاک کردیں اوراس کے اکاونٹ میں جتنی رقم ہے، وہ ساری ضبط کرلیں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن کاروبار کرنا،اس ایپلیکیشن میں انویسٹ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟

122
129

کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟

129