سرچ کریں

Displaying 121 to 130 out of 430 results

123

وراثت میں چھوڑے ہوئے کاروبار میں ورثاء کی اجازت کے بغیر نفع کمانا کیسا اور اس پر حق کس کا ہے ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والدصاحب کاانتقال ہوا ، توانہوں نے اپنے ورثاء میں پانچ بیٹےاورایک بیٹی کوچھوڑا۔اب جبکہ شریعت کے مطابق ان کے ترکے کوتقسیم کرنے لگے ہیں تویہ مسئلہ درپیش ہے کہ والدصاحب اپنی زندگی میں ایک کاروبارچلارہے تھے ، جسے والدصاحب کے ساتھ مل کردوبیٹے بھی چلارہے تھےاس کاروبارمیں ان کی کوئی شراکت نہ تھی ، بس والدصاحب کے کاروبارچلانے میں مددگارتھے ،والدصاحب نے وفات پائی تووہی دونوں بیٹے اس کاروبارکوچلاتے رہے حالانکہ بقیہ ورثاء کی طرف سے اجازت نہ تھی اوراب تقسیم میں ان دونوں کاکہناہے کہ یہ کاروباران ہی کودے دیاجائے اوربقیہ ترکے کوشریعت کے مطابق سب میں تقسیم کردیاجائے ، جبکہ بقیہ ورثاءاب بھی اس بات پرراضی نہیں ہیں ، بلکہ کاروبارمیں بھی جوان کاحصہ بنتاہے ا س کاتقاضاکرتے ہیں ، لہٰذابتائیے کہ کیابقیہ تقسیم میں اس کاروبارکوبھی تقسیم کرناپڑے گایانہیں؟اوراگرکاروباربھی تقسیم کرناہوگاتوجوآج تک اس کاروبارسے کمایاگیاہے، کیابقیہ ورثاء کااس میں بھی حصہ بنے گایانہیں؟

123
125

انشورنس کروانا کیسا ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام ان مسائل کے بارے میں کہ(1)لائف انشورنس کی شرعی حیثیت کیاہے؟ (2)اوربتائیے کہ سیدی اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کااس کے بارے میں کیامؤقف ہے ؟ اگران کامؤقف عدمِ جوازکاہے ، توپھراحکام شریعت میں اسے جائزقراردیناکس بناپرہے؟ (3)لائف انشورنس کے علاوہ جنرل انشورنس جس میں ایک آدمی یاکمپنی اپنی جائدادگاڑی یامال کے تحفظ کیلئے کسی کمپنی کومخصوص مدّت کیلئے رقم دے ، توانشورنس کمپنی اس رقم کے عوض اس آدمی یاکمپنی کی جائداد،مال اورگاڑی وغیرہ کے تحفظ کی یقین دہانی کراتی ہے کہ اگراس مخصوص مدّت میں جائداد،گاڑی یامال کوانشورنس پالیسی میں درج خطرات میں سے کوئی بھی خطرہ لاحق ہوگیاتوانشورنس کمپنی اس آدمی یاکمپنی کواس کامعاوضہ اداکرے گی ، توکیایہ کاروبارجائزہے ؟ اوراگرناجائزہے ، توقرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیے کہ کیوں ناجائزہے ؟ تفصیلاً بیان کردیں۔ سائل:محمدبلال(فیصل آباد)

125
129

وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟

129