قرض دے کر مشروط نفع لینے کا حکم ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے کچھ لوگوں سے ادھار میں مال لیا تھا ، اب مزید مال کی ضرورت ہے ، لیکن اُن لوگوں کو اُن کی گزشتہ رقم ادا کیے بغیر مزید مال نہیں ملے گا ، اس لیے میں نے اپنے ایک دوست سے کچھ رقم ادھار لینے کے لیے رابطہ کیاتاکہ وہ رقم اُن لوگوں کو دے کر مزید مال لے لوں ، لیکن دوست کے ساتھ طے یہ کرنا ہے کہ میں اُس کے پیسے قرض خواہوں کو دے کر جو مال لاؤں گا ، اس میں سے ہر پیس پر معین مقدار میں دوست کو بھی نفع دیتا رہوں گا اور دوست کی اصل رقم میرے پاس ہی محفوظ رہے گی ، بعد میں وہ رقم بھی لوٹا دوں گا ۔ آپ سے یہ پوچھنا تھا کہ اس طرح میرا اپنے دوست سے قرض لینا اور اس کو یہ نفع دینا جائز ہے یا نہیں ؟