سرچ کریں

Displaying 1031 to 1040 out of 3893 results

1033

وراثت میں چھوڑے ہوئے کاروبار میں ورثاء کی اجازت کے بغیر نفع کمانا کیسا اور اس پر حق کس کا ہے ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والدصاحب کاانتقال ہوا ، توانہوں نے اپنے ورثاء میں پانچ بیٹےاورایک بیٹی کوچھوڑا۔اب جبکہ شریعت کے مطابق ان کے ترکے کوتقسیم کرنے لگے ہیں تویہ مسئلہ درپیش ہے کہ والدصاحب اپنی زندگی میں ایک کاروبارچلارہے تھے ، جسے والدصاحب کے ساتھ مل کردوبیٹے بھی چلارہے تھےاس کاروبارمیں ان کی کوئی شراکت نہ تھی ، بس والدصاحب کے کاروبارچلانے میں مددگارتھے ،والدصاحب نے وفات پائی تووہی دونوں بیٹے اس کاروبارکوچلاتے رہے حالانکہ بقیہ ورثاء کی طرف سے اجازت نہ تھی اوراب تقسیم میں ان دونوں کاکہناہے کہ یہ کاروباران ہی کودے دیاجائے اوربقیہ ترکے کوشریعت کے مطابق سب میں تقسیم کردیاجائے ، جبکہ بقیہ ورثاءاب بھی اس بات پرراضی نہیں ہیں ، بلکہ کاروبارمیں بھی جوان کاحصہ بنتاہے ا س کاتقاضاکرتے ہیں ، لہٰذابتائیے کہ کیابقیہ تقسیم میں اس کاروبارکوبھی تقسیم کرناپڑے گایانہیں؟اوراگرکاروباربھی تقسیم کرناہوگاتوجوآج تک اس کاروبارسے کمایاگیاہے، کیابقیہ ورثاء کااس میں بھی حصہ بنے گایانہیں؟

1033
1034

جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔

1034