قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ کے مہنگا ہوجانے کی صورت میں زکوٰۃ کا حکم
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ زید نے ایک پلاٹ 5 لاکھ روپے کا تجارت کی نیت سے خریدا اور اس کی رقم پانچ سال میں ادا کرنی ہے۔ ایک سال گزرنے پر اس کی مارکیٹ ویلیو7لاکھ ہو گئی،توکیا اس پر زکوٰۃ فرض ہو گی اور ہو گی ،تو کتنی ہو گی؟
نوٹ:سائل نے وضاحت کی ہے کہ پلاٹ متعین ہےاورصرف رجسٹری زید کے نام نہیں ہوئی ،البتہ جب ایجاب و قبول ہوا،توبائع و مشتری اسی پلاٹ پر موجود تھےاوربائع و مشتری(بیچنے خریدنے والے)دونوں کے درمیان یہ طے پایا تھاکہ یہ زمین آپ کی ہے اور میں نے آپ کو اتنے کی بیچی اورزید نے قبول بھی کرلیا تھااور بائع کی طرف سےاسی وقت یہ اختیارات بھی دے دئیے گئے تھے کہ اب آپ اس پر اپنا مکان وغیرہ بنا سکتے ہیں یااس کےعلاوہ جو چاہیں کر سکتے ہیں حتی کہ آپ کو یہ زمین بیچنے کا بھی اختیار ہے۔