سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 2496 results

1

طلاق کے بارے میں غلط فہمیاں‎

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔

1
6

تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ تین طلاقیں جب بھی دی جائیں تین ہی ہوتی ہیں ،چاہے ایک مجلس میں ہوں یا الگ الگ مجلس میں۔مگر کچھ لوگوں نے یہ دو احادیث ہمیں بتائی ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تین طلاقیں ایک ہوتی ہے ،اس کے بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ان احادیث کا کیا جواب ہے؟ پہلی حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ حضرت رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی زوجہ کو تین طلاقیں دی تھیں تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان تین طلاقوں کو ایک شمارکیا اوران کی زوجہ کو لوٹا دیا تھا،اور زوجہ دوبارہ ان کے پاس چلی گئی تھیں۔ دوسری حدیث مسلم شریف کی ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں، سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں اور سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ خلافت کے پہلے دو سال تک تین طلاقیں ایک ہوتی تھی۔

6
7

والدین، بیوی بچوں وغیرہ ( غیراللہ ) کی قسم کھانے کا حکم؟

سوال: آج کل کچھ لوگ کئی معاملات میں اس طرح کی قسم کھاتے ہیں کہ مجھے اپنے دودھ پیتے بچے کی قسم،اپنے فوت شدہ والدین کی قسم ،بیوی کی قسم ،شوہر کی قسم وغیرہ ۔اس طرح قسم کھانے کا حکم اور کفارہ کیا ہے؟اگر یوں کہا جائے کہ یہ غیر اللہ کی قسم ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے،تو اس بارے میں میرے چند سوالات ہیں: (1)قرآن پاک میں پارہ 30،سور ہ الشمس کی ابتدئی آیات﴿ وَ الشَّمْسِ وَ ضُحٰىہَا وَ الْقَمَرِ اِذَا تَلٰىہَا وَ النَّہَارِ اِذَا جَلّٰىہَا وَ الَّیۡلِ اِذَا یَغْشٰىہَا وَ السَّمَآءِ وَ مَا بَنٰىہَا وَ الْاَرْضِ وَ مَا طَحٰىہَا وَ نَفْسٍ وَّ مَا سَوّٰىہَا﴾میں اللہ تبارک و تعالی نے خود سورج، چاند،دن ،رات،آسمان ،زمین اور جان کی قسم ارشاد فرمائی ہےاوراس کے علاوہ بھی قرآنِ کریم میں مختلف مقامات پر مختلف چیزوں کی قسم کا ذکر موجود ہے۔تو یہاں غیرِ خدا کی قسم کیسے جائز ہوئی؟ (2)اگر کوئی شخص اپنی بیوی کی طلاق کو کسی کام پر معلق کرتا ہے،مثلاً اسے یوں کہتا ہے کہ’’اگر تو نے فلاں کام کیا،تو تجھے طلاق ‘‘تو اسے بھی قسم ہی سے تعبیر کیا جاتا ہے ،یعنی یوں کہا جاتا ہےکہ فلاں شخص نے طلاق کی قسم کھائی ہوئی ہے،حالانکہ طلاق کی قسم بھی غیرِ خدا ہی کی قسم ہے۔اگروالدین اور اولادوغیرہ کی قسم ناجائز ہے،تو پھرطلاق کی قسم کے بارے میں کیا جواب ہوگا؟

7