حیض کی وجہ سے روزے رہ جائیں تو کیا ان کی قضا ضروری ہے؟ نیز قضا کا وقت کب تک ہے؟
سوال: عورت کے فرض روزے جو حیض کی وجہ سے رہ جاتے ہیں کیا ان روزوں کی قضا کرنا ضروری ہے؟
اگر ضروری ہے تو ان روزوں کی قضا کا وقت کب تک ہے؟ کچھ لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ آنے والے رمضان سے پہلے پہلے عورت ان روزوں کی قضا کرلے ورنہ اسے ایک روزے کے بدلے میں 60 روزے رکھنا ہوں گے، یہ بات کہاں تک درست ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔