مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری
مدنی
فتوی نمبر: Web-81
تاریخ اجراء: 03جمادی الاولٰی1443
ھ/08دسمبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مچھلی کابغیرذبح کے حلال ہوناحدیث پاک سے
ثابت ہے ، نیزبکری ،گائے وغیرہ حلال جانورکو، دم
مسفوح یعنی بہنے کی صلاحیت رکھنے والے خون کے
نکالنے کے لیے ذبح کیاجاتاہے جبکہ مچھلی میں دم مسفوح
ہی نہیں ہوتااس لیے مچھلی کو ذبح کرنے کی حاجت
نہیں ، ذبح کیے بغیربھی مچھلی حلال ہے ، اس
لیے مچھلی کاٹتے ہوئے اگر کسی نے بسم اللہ نہیں
پڑھی تب بھی وہ حلال ہی ہے۔
سنن ابن ماجہ میں
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”احلّت لنا میتتان
ودمان المیتتان الحوت والجراد والدمان الکبد والطحال“ترجمہ:ہمارے
لئے دو مرے ہوئے جانور اوردو خون حلال ہیں:دو مردےمچھلی اور ٹڈی
ہیں اور دو خون کلیجی اور تلی ہیں۔(سنن ابن ماجہ، ص 411،مطبوعہ کراچی)
اس روایت کی شرح کرتے ہوئے مفتی
احمدیارخان نعیمی علیہ الرحمہ لکھتےہیں :”دونوں
جانور بغیر ذبح حلال ہیں کیونکہ ان میں بہتا خون
نہیں اور ذبح کرنا اسی کو، اللہ کے نام پر، نکال دینے کے
لیے ہوتا ہے۔ جب وہ چیزیں ان میں نہیں تو ان
کا ذبح بھی نہیں۔خیال رہے کہ مچھلی بہت قسم
کی ہے اور ہر قسم کی حلال ہے بغیر ذبح کھانا درست ہے،بعض
مچھلیوں میں خون نکلتا معلوم ہوتا ہے مگر وہ خون نہیں ہوتا بلکہ
سرخ پانی ہوتا ہے اس لیے دھوپ میں سفید ہو جاتا ہے خون
کی طرح نہ سیاہ پڑتا ہے نہ جمتاہے۔ فقیر نے خود اس کا
تجربہ کیا ہے،بہرحال مچھلی بغیر ذبح حلال ہے۔“(مرآۃ المناجیح
،جلد5،صفحہ728،نعیمی کتب خانہ گجرات)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا جنگلی گدھاحلال ہے؟
مچھلی کے شکار کے لیے زندہ کیڑے کانٹے میں چڑھانا کیسا؟
چمگادڑکے متعلق احکام
سیہہ اور مور حلال ہے یا حرام؟
Octopus کھانا جائز ہے یا نہیں؟
کیا جھینگا کھانا حلال ہے؟
ایسا گوشت کھانا کیسا جو مسلمان کی نظر سے اوجھل ہوا ہو؟
جانور ذَبح کرتے وقت تکبیر بھول جائے تو