Zakat Ki Niyat Se Sharai Faqeer Ko Rehne Ke Liye Makan Dena

زکوۃ کی نیت سے شرعی فقیر کو رہنے کے لئے مکان دینا کیسا؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1551

تاریخ اجراء: 02رمضان المبارک1445 ھ/13مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرے پاس تقریباً 16 تولہ سونا موجود ہے  اور پچاس لاکھ روپے کاروبار میں لگائے ہوئے ہیں، میں نے ایک مکان بنایا ہے جس کا کم از کم ماہانہ کرایہ مارکیٹ ویلیو کے حساب سے چالیس ہزار ہے ، میں نے وہ مکان اپنی خالہ کو فری میں رہنے کے لئے دیا ہوا ہےاور نیت یہ ہے کہ اس سے میری زکوۃ  ادا ہوتی رہے گی کیونکہ میری خالہ کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔کیا اس طرح میری زکوۃ ادا ہوجائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں صرف رہائش  دینے سے زکوۃ   ادا نہیں ہوگی کیونکہ زکوۃکی ادائیگی کے لیے غیر ہاشمی شرعی فقیر  کو زکوۃ کے مال کا مالک بنا کر قبضہ دینا ضروری ہے۔

   بہارِ شریعت میں ہے:”فقیر کو بہ نیتِ زکاۃ مکان رہنے کو دیا زکاۃ ادا نہ ہوئی کہ مال کا کوئی حصہ اسے نہ دیا بلکہ منفعت کا مالک کیا۔(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 875، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم