Zakat Ada Na Karne Ki Wajah Se Barish Rok Di Jati Hai?

 

زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی وجہ سے بارش روک دی جاتی ہے؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1767

تاریخ اجراء:01محرم الحرام1446ھ/08جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا زکوٰۃ کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے بھی بارش روک دی جاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! سنن ابن ماجہ میں حدیث پاک ہے،اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” ولم يمنعوا زكاة أموالهم إلا منعوا القطر من السماء ولولا البهائم لم يمطروا “ یعنی جب لوگ زکوٰۃ کی ادا ئیگی چھوڑ دیتے ہیں تو آسمان سے بارش روک دی جاتی ہے،اگر چوپا ئے نہ ہو تے تو بارش نہ ہوتی۔(سنن ابن ماجہ ،صفحہ706،الحدیث4019،المکتبۃ العصریۃ، بیروت)

   اس حدیث کے تحت علامہ عبد الرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”أي لم  ينزل إليهم المطر عقوبة لھم بشؤم منعهم للزكاة عن مستحقيها فانتفاعهم بالمطر الواقع إنما هو واقع تبعا للبهائم فالبهائم حينئذ خير منهم وهذا وعيد شديد على ترك إخراج الزكاة “یعنی  ان لوگوں کےمستحقینِ زکوٰۃ سے زکوٰۃ روکنے کی نحوست کی وجہ سے ان پر بطورِ سزا بارش نازل نہیں ہوتی، آنے والی بارش سے ان کا نفع اٹھانا محض چوپایوں کے تابع  ہوکر واقع ہوتا ہے، اس وقت چوپائے ان  لوگوں سے بہتر ہیں اور زکوٰۃ نہ نکالنے پر یہ ایک شدید وعید ہے۔(فیض القدیر، جلد 5، صفحہ 361، مطبوعہ:بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم