Thekay Par Li Hui Zameen Ka Ushar Thaika Nikal Kar Diya Jayega Ya Pehle ?

ٹھیکے پر لی ہوئی زمین کا عشر ٹھیکہ نکال کر دیا جائے گا یا پہلے؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1644

تاریخ اجراء:02ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/11مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم نے زمین فکس رقم میں ٹھیکےپر لی ہوئی  ہے اس پر جو فصل کا عشرہو گا وہ ٹھیکہ نکال کر ہو گا یا  ٹھیکے کے ساتھ ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں عشر مکمل پیداوار پر ہےاور عشر نکالتے وقت ٹھیکہ اور دیگر اخراجات مائنس نہیں ہوں گے لہٰذا آپ پر لازم ہے کہ پہلے ٹھیکے اور دیگر اخراجات کو مائنس کیے بغیر مجموعی پیداوار میں سے عشر ادا کریں اس کے بعد ہی  ٹھیکے اور دیگر اخراجات پورے کریں ۔ 

   بہارشریعت میں ہے:”جس چیزمیں عشریانصف عشرواجب ہوا ، اس میں کل پیداوار کا عشریانصف عشرلیاجائےگا، یہ نہیں ہو سکتا کہ مصارفِ زراعت ، ہل بیل، حفاظت کرنے والے اور کام کرنے والوں کی اجرت یا بیج وغیرہ نکال کر باقی کا عشر یا نصف عشر دیا جائے۔“(بہارشریعت،جلد1،صفحہ918،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم