مجیب: فرحان احمد
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-589
تاریخ اجراء:01ربیع الثانی1444 ھ /28اکتوبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قبیلہ قریش میں
سے صرف ہاشمی افراد یعنی
اولادِ علی، اولاد عباس، اولادِ جعفر، اولاد عقيل، اولادِ حارث بن عبد
المطلب کو زکوٰ ۃ نہیں
دے سکتے ۔ان کے علاوہ قبیلہ
قریش کے دیگرافراد کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے یونہی
پاک وہندمیں جن لوگوں کو قصاب پیشہ کی وجہ سے قریشی کہا جاتا ہے، انہیں بھی زکٰوۃ دینے
میں حرج نہیں جبکہ وہ شرعی فقیرمستحق زکٰوۃ
ہوں ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عشرکس پرہوگا,خریدارپریابیچنے والے پر؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دیناکیسا؟
زکوۃ حیلہ شرعی کے بعد مدرسہ میں صرف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟