Pocket Money Jama Hokar 1 Lakh Tak Pahunch Jaye, To Is Par Zakat Hogi Ya Nahi?

پاکٹ منی جمع ہو کرایک لاکھ روپےتک پہنچ جائے، تو اس پر زکاۃ ہوگی یا نہیں

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-960

تاریخ اجراء:09ذوالقعدۃالحرام1444ھ/30مئی2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کی پاکٹ منی آٹھ دس سالوں میں  ایک لاکھ روپےتک پہنچ جائے ،توکیا  ان پیسوں  پر زکاۃ فرض ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر یہ بچی نابالغ ہے تو اس پر زکاۃ فرض  نہیں ہے کہ بچہ یا بچی جب تک نابالغ ہے اس پر زکاۃ نہیں ہے۔

   اور اگر بالغ ہے ، اور اس کی ملکیت میں(آج بمطابق 31 مئی 2023)  مذکورہ 1 لاکھ رقم کے علاوہ  اموالِ زکاۃ (سونا یا  چاندی یا  پرائز بانڈز  یا یا سامانِ تجارت) میں سے بھی کچھ  نہیں ہے جو تنہا یا  اس 1 لاکھ رقم کےساتھ مل کر ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت  کو پہنچ جائے ،تو اس صورت میں بھی اس پر زکاۃ فرض نہ ہوگی۔ ہاں ! اگر بالغ ہے اور  اس کی ملکیت میں  مذکورہ 1 لاکھ رقم کے علاوہ   سونا یا  چاندی یا  پرائز بانڈز  یا سامانِ تجارت  بھی ہے جس کےساتھ مل کریہ رقم  ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو  پہنچ جاتی ہے تو (دیگر شرائط کی موجودگی میں)  سال گزرنے کی صورت میں اس  پر زکاۃ فرض ہوگی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم