Mehr Muajjal Par Zakat Ka Hukum

مہر مؤجل پر زکوٰۃ کا حکم؟

مجیب:مولانا رضا محمد مدنی

فتوی نمبر: Web-1583

تاریخ اجراء:14رمضان المبارک1445 ھ/25مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حق مہر مؤجل کیا نصاب میں شامل ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حق مہر جو مؤجل ہو وہ دینِ ضعیف ہےلہٰذا جب تک عورت کووصول نہیں ہوجاتا،نصاب میں شامل نہیں ہوگا۔  ہاں عورت کو حق مہر وصول ہوگیاتوجس دن سے اس کے قبضہ میں آئے گا شمارِزکوۃ میں آئےگا یعنی اگر یہ پہلے سے صاحبِ نصاب تھی تو یہ مال  بھی دیگر مالِ زکوۃ کے ساتھ ملا لیا جائے گا  اور اسی کے سالِ تمام پر کل کی زکوۃ لازم ہوگی جبکہ زکوۃ کی دیگر شرائط پائی جائیں۔اگر پہلے سے صاحبِ نصاب نہ تھی تو جس دن سے مہروصول ہُوا اگر بقدرِنصاب ہے اُسی وقت سے سال شروع ہواجب سال مکمل ہوگا اس وقت اس کی زکوۃ دینی ہوگی جبکہ زکوۃ کی شرائط پائی جائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم