مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1090
تاریخ اجراء:22صفرالمظفر1444 ھ/19ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اسلامی بھائی نے چنے بارش
کے موسم میں بوئے اور بارش کے
بغیر چنے اگ آئے یعنی مٹی کی نمی سے، خود
بھی پانی وغیرہ نہیں ڈالا وہ اگ آئے تو اس پر کس حساب سے
عشر لگےگا یا نصف عشر؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
دریافت کی گئی صورت میں اس کا دسواں حصہ عشر میں دینا لازم
ہے۔ فتاوی فقیہ ملت میں ہے"اگر اس نے اس کی
کاشت بارش،نہر،نالے،چشمہ اور دریا کے پانی سے کی ہے یا
بغیر آبپاشی کے قدرتی نمی سے پیدا ہوا ہے،تو اس
میں عشر یعنی دسواں حصہ واجب ہوگا۔" (فتاوی
فقیہ ملت،ج 1،ص 300،شبیر برادرز،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم