فتوی نمبر:WAT-233
تاریخ اجراء:05ربیع الآخر 1443ھ/11نومبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا زکوۃ
کی رقم کسی اور نام سے دے سکتے ہیں، یا
زکوۃ کہہ کر دیناہی ضروری
ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مستحق زکوۃ کوزکوۃ کی رقم دیتے
وقت یہ بتاناضروری نہیں کہ یہ زکوۃ کی رقم ہے بلکہ عیدی
یا گفٹ وغیرہ کے نام سے بھی دے سکتے ہیں ،ہاں دل میں زکوۃ
کی نیت ہوناضروری
ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عشرکس پرہوگا,خریدارپریابیچنے والے پر؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دیناکیسا؟
زکوۃ حیلہ شرعی کے بعد مدرسہ میں صرف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟