مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری
مدنی
فتوی نمبر: Nor-12253
تاریخ اجراء: 24 ذوالقعدۃ الحرام 1443 ھ/24 جون 2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس
مسئلہ کے بارے میں کہ جنات میں اگر کوئی صاحبِ نصاب ہو، تو اس
پر زکاۃ واجب ہوگی یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ
الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ
بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
جنات بھی احکامِ شرع کےمکلف ہیں
اورانہیں انسانوں کی طرح ہی احکامِ شرع کا مکلف مانا جائے گا،
لہٰذا ان پر نماز ، روزہ و حج لازم ہوگا ،اگر صاحبِ نصاب ہوں ، تو
زکاۃ کی دیگرشرائط کی موجودگی میں ان پر
زکاۃ بھی لازم ہوگی۔
علامہ بدرالدین ابو عبداللہ بن محمد
الشبلی حنفی رحمۃ اللہ علیہ(متوفی769ھ)نقل فرماتے
ہیں:”قال ابو عمر بن عبد البر :الجن عند الجماعۃ مکلفون مخاطبون
لقولہ تعالیٰ: فَبِاَیِّ اٰلَآءِ
رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰن ۔وقال
الرازی فی تفسیرہ :اطبق الکل علی ان الجن کلھم مکلفون،
قال القاضی عبد
الجبار :لانعلم خلافا بین اھل النظر فی ان الجن مکلفون “یعنی ابو عمر بن عبد البر نے
ارشاد فرمایا:ایک جماعت کے نزدیک جنات مکلف ہیں اور اللہ
پاک کے فرمان(فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰن)کے مخاطب ہیں۔ امام رازی
رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر میں ارشاد
فرمایا:تمام کا اس بات پر اجماع ہے کہ تمام جنات مکلف ہیں ،
قاضی عبدالجبار نے فرمایا:جنات مکلف ہیں اس بات میں اہلِ
نظر کے مابین کوئی اختلاف ہمیں معلوم نہیں۔ (آکام
المرجان فی احکام الجان،صفحہ 35، مطبوعہ:بیروت)
تفسیرِ روح المعانی میں ہے:”
قال السبكی فی فتاویہ: الجن مكلفون بكل شیء من هذه
الشريعة لانه اذا ثبت انه عليه الصلاة والسلام مرسل اليهم كما هو مرسل الى الانس وان
الدعوة عامة والشريعة كذلك لزمتهم جميع التكاليف التی توجد فيهم اسبابها الا
ان يقوم دليل على تخصيص بعضها فنقول : انه يجب عليهم الصلاة والزكاة ان ملكوا
نصاباً بشرطه والحج وصوم رمضان وغيرها من الواجبات ويحرم عليهم كل حرام فی
الشريعة “یعنی
امام سبکی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے فتاوی میں
فرمایا:جنات اس شریعت کی ہر چیز کے مکلف ہیں ،
کیونکہ جب یہ بات ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم جس طرح انسانوں کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے
،اسی طرح جنات کی طرف بھی رسول بنا کر بھیجے گئے اور نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم کی دعوت و شریعت عام ہے ،لہٰذا ان پر وہ تمام
احکامِ تکلیفیہ لازم ہیں جن کے اسباب ان میں پائے جاتے
ہیں سوائے ان بعض احکام کےکہ جن کی تخصیص پر دلیل قائم ہو،لہٰذا
ہم کہتے ہیں کہ جنات پر نماز واجب ہے اور اگر مالکِ نصاب ہوں ،تو زکاۃ
بھی واجب ہے ،حج ،رمضان کے روزے اور دیگر واجبات بھی ان پر لازم
ہیں اور شریعت کی ہر حرام چیز ان پر بھی حرام
ہے۔ (تفسیر روح المعانی،جلد6، صفحہ 164،مطبوعہ:بیروت)
فقیہِ اعظم مفتی شریف الحق
امجدی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”جن ہماری
شریعت کے مکلف ہیں ، مجھے کہیں یہ نہیں ملا کہ جن
کچھ احکام میں انسانوں سے مستثنی ہوں ،اس لئے وہ انسانوں ہی
کی طرح مکلف مانے جائیں گے“(فتاوی شارح بخاری ،
جلد 1،صفحہ 665،مطبوعہ:دائرۃ البرکات ، گھوسی ھند)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عشرکس پرہوگا,خریدارپریابیچنے والے پر؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دیناکیسا؟
زکوۃ حیلہ شرعی کے بعد مدرسہ میں صرف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟