مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی
فتوی نمبر: Web-815
تاریخ اجراء: 20 جماد ی
الاوّل 1444 ھ/15دسمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا پیسوں
پر زکوٰۃ لازم ہونے کے لئے ،ان کا
ساڑھے سات تولہ سونے کی مالیت کے برابر ہونا ضروری ہے یا
اس سے کم مالیت کی رقم پر بھی زکوٰۃ لازم ہوگی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پیسوں پر زکوٰۃ لازم ہونے کے
لیے ان کی مالیت ساڑھے سات تولہ سونے کے برابر ہونا ضروری
نہیں، بلکہ فی زمانہ پیسوں کا ساڑھے باون تولہ چاندی کی
قیمت کے برابر ہونا ضروری ہے ،اس قدر پیسوں پر زکوٰۃ کی دیگر شرائط کی
موجودگی میں زکوٰۃ لازم ہو جائے گی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عشرکس پرہوگا,خریدارپریابیچنے والے پر؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دیناکیسا؟
زکوۃ حیلہ شرعی کے بعد مدرسہ میں صرف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟