Girvi Rakhe Hue Maal Ki Zakat Ka Hukum

گروی رکھے مال کی زکاۃ کاحکم

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمدمدنی

فتوی نمبر: WAT-987

تاریخ اجراء:       18محرم الحرام1444 ھ/18اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سونا گروی رکھا تھا ، دو سال گزرنے کے بعد واپس لیا ، تو اس پر زکوٰۃ کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رہن(گروی) رکھے ہوئے زیورات کی زکوٰۃ  نہ تو راہن (گروی رکھوانے والے )کے ذمہ واجب ہوتی ہے اور نہ ہی مرتہن ( جس کے پاس گروی رکھا گیا ، اس ) کے ذمہ پر، کیوں کہ زکوٰۃ   کے وجوب کے لیے مالِ زکوٰۃ   کی ملکیت اور اس مال پر قبضہ دونوں  حاصل ہونا شرط ہے، جب کہ راہن (گروی رکھوانے والے)کو  گروی رکھے ہوئے زیورات پر قبضہ اور تصرف کا اختیار حاصل نہیں ہوتا اورمرتہن(جس کے پاس گروی رکھاہو) کو گروی کے زیورات کی ملکیت حاصل نہیں ہوتی ، لہٰذا  جب تک  سونا گروی  رکھا ہوا تھا کسی پر بھی اس کی زکوٰۃ لازم نہیں ، البتہ واپس ملنے کے بعد زکوٰۃ کی شرائط پائی جانے کی صورت میں زکوٰۃ کے احکام لاگو ہوں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم