Apni Zakat Ki Raqam Se Hajj Karna

اپنی زکوۃ کی رقم سے حج ادا کرنا

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1519

تاریخ اجراء: 01رمضان المبارک1445 ھ/12مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا میں اپنی زکوۃ کی رقم سے حج ادا کرسکتا ہوں؟کیا اس طرح حج کرنے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اپنی زکوۃ کی رقم سے حج کی ادائیگی کرنے سے زکوۃ کا فرض ادا نہیں ہو گا ،بلکہ ایسا کرنے والے شخص پر زکوۃ کی ادائیگی لازم ہی رہے گی۔   نیز زکوۃ  کی ادائیگی لازم ہونے کے باوجود  زکوۃ ادا نہ کرنے سے تاخیر  پائی گئی تو اس تاخیر کا گناہ بھی ہو گا۔

   زکوۃ کی ادائیگی کے لیے لازم ہے کہ اپنا ہر قسم کا نفع ختم کر کے خالصۃً اللہ تعالی کی رضا حاصل کرنے کی نیت سے کسی شرعی فقیر مستحق زکوۃ کو اس رقم کا مالک بنا دیں۔

   فتاوی اہلسنت میں ہے:”کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص زکوۃ کی رقم سے قربانی کا جانور لے لے ، تاکہ زکوۃ بھی ادا ہوجائے ، تو کیا اس طرح زکوۃ ادا ہوجائے گی؟ “ الجواب : ”جی نہیں !اس طرح زکوۃ ادا نہیں ہوگی کیونکہ زکوۃ میں شرعی فقیر کو مالک بنانا ضروری ہے اور وہ یہاں نہیں پایا جا رہا بلکہ اپنی زکوۃ خود ہی کھانے کا انتظام کیا جا رہا ہے جو واضح حرام ہے ، اس سے زکوۃ ادا نہ ہوگی۔“(فتاوی اہلسنت، کتاب الزکوٰۃ، صفحہ 421۔422، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم