مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری
فتوی نمبر: Web-354
تاریخ اجراء: 02ذوالحجۃالحرام1443
ھ/02جولائی2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میری بہو یعنی میرے
بیٹے کی بیوی جو کہ میری سگی بھانجی
بھی ہے اور صاحبِ نصاب بھی نہیں ہے،کیا میں اس کو
اپنی زکوٰۃ دے سکتا ہوں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں
اگر آپ کی بہو شرعی فقیر مستحق زکوٰۃ ہیں
اور ہاشمی خاندان سے نہیں ہیں،
توآپ انہیں زکوٰۃ دے
سکتے ہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عشرکس پرہوگا,خریدارپریابیچنے والے پر؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دیناکیسا؟
زکوۃ حیلہ شرعی کے بعد مدرسہ میں صرف کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟