Advance Mein Di Gai Zakat Ki Raqam Ko Total Maal Mein Shamil Karna

ایڈوانس میں دی گئی زکوۃ کی رقم کوکل مال میں شامل کرنا

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-263

تاریخ اجراء:16ربیع الآخر 1443ھ/22نومبر 2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کچھ زکوٰۃ ایڈوانس نکال دی ، پھر سال پورا ہونے پر زکوٰۃ کا حساب نکالتے ہوئے اس پہلے دی ہوئی رقم کو موجودہ رقم میں شمار کر کے ٹوٹل پر زکوٰۃ کا حساب لگائیں گے ؟ یا صرف اس رقم پر زکوٰۃ کا حساب لگائیں گے جو سال پورا ہونے کے وقت موجود ہے اور پہلے جتنی رقم ایڈوانس زکوٰۃ میں دے دی تھی ، اسے اِس موجودہ رقم میں شامل نہیں کریں گے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کچھ زکوٰۃ ایڈوانس نکال دی ، اس کے بعد زکوٰۃ کا سال پورا ہوا ، پہلے جتنی رقم ایڈوانس زکوٰۃ میں دی تھی ، تو زکوٰۃ کا حساب نکالنے کے لیے اُس ایڈوانس دی ہوئی رقم کو اِس موجودہ رقم میں شامل نہیں کریں گے ، بلکہ زکوٰۃ کا حساب صرف سال پورا ہونے کے وقت موجود رقم کے حساب سے نکالیں گے اور اس موجود رقم کے حساب سے جتنی زکوٰۃ بنے گی ،اس میں سے پہلے ایڈوانس دی ہوئی زکوٰۃ کی مقدار مائنس کر کے باقی رہ جانے والی زکوٰۃ ادا کریں گے ۔

   یاد رہے کہ سال پورا ہونے سے پہلے بھی مکمل زکوٰۃ دی جا سکتی ہے ، ورنہ جونہی زکوٰۃ کا سال مکمل ہو ، تو فورا تمام زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے اور کسی شرعی مجبوری کے بغیر تاخیر یعنی دیر کرنا ، ناجائز و گناہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم