Rukhsati Se Pehle Shohar Ka Inteqal Ho Jaye Tu Biwi Ko Shohar Ki Wirasat Milegi?

نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے شوہر کا انتقال ہوجائے تو بیوی شوہر کی میراث پائے گی؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1055

تاریخ اجراء: 18محرم الحرام1445 ھ/08اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی عورت کا نکاح ہوا لیکن رخصتی نہیں ہوئی تھی کہ شوہر وفات پاگیا اوراس کے بعد عورت  کا دوسری جگہ نکاح بھی ہوگیا، تو کیا اب یہ عورت اپنے پہلے شوہر کی میراث پائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو عورت شوہر کے انتقال کے وقت اس کے نکاح  میں ہو وہ اپنے شوہر کی وارث ہے اگرچہ رخصتی نہ ہوئی ہو،  عورت دوسری شادی کرلے جب بھی اس کا حقِ وراثت باقی رہتا ہے،ختم نہیں  ہوجاتا۔ہمارے ہاں  دوسری شادی کر لینے کی وجہ سے بیوہ کو اس کا حصہ نہیں  دیاجاتا،یہ حکمِ الٰہی کی صریح خلاف ورزی اور ناجائز و حرام ہے اور اس سے بچنا ہر مسلمان پر لازم ہے۔

    صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ نے  ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:”زید کی بی بی بھی زید کی وارث ہے علاوہ مہر کے اپنا آٹھواں حصہ پائے گی۔نکاح کرنے کی وجہ سے ترکہ سے محروم نہ ہوگی۔“(فتاوی امجدیہ، جلد3، صفحہ 356،مکتبہ رضویہ، کراچی)

   حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”خاوند کی موت کے بعد بیوی کے لئے میراث و عدت بہر حال لازم ہے خلوت ہوئی ہو یا نہیں۔“       (تفسیرِ نعیمی، جلد 4،صفحہ 518، نعیمی کتب خانہ گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم