Larki Ke Inteqal Par Is Ke Zewraat o Cash Mein Kis Kis Ka Hissa Hoga?

 

لڑکی کے انتقال پر اس کے زیورات و کیش میں کس کس کا حصہ ہوگا ؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1757

تاریخ اجراء:18ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/25جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا لڑکی کے مرنے پر اس کے پاس موجود زیورات اور کیش میں اس کے والدین کا حصہ ہوگا یا صرف شوہر اور بچوں کا حصہ ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اولا د کے مال میں والدین کا حصہ بھی ہوتا ہےلہٰذا جو زیورات یا کیش وغیرہ عورت کی ملکیت والا ہے  ، یونہی جہیز کا فرنیچر وسامان وغیرہ ان سب میں شوہراور بچوں  کا بھی حصہ ہوگا اور مرحومہ کے والدین کا بھی۔

   والدین کے حصوں کے بارے میں اللہ تعالی ٰ ارشاد فرماتا ہے :” وَ لِاَبَوَیۡہِ لِکُلِّ وٰحِدٍ مِّنْہُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ اِنۡ کَانَ لَہٗ وَلَد “ترجمۂ کنز العرفان :اور اگر میت کی اولا د ہو، تو میت کے ماں باپ میں سے ہر ایک کے لیے ترکے سے چھٹا حصہ ہوگا ۔(سورۃ النساء ،پارہ 4،آیت :11)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم