Biwi Ki Wafat Ke Baad Us Ke Jahez Ka Malik Shohar Hoga Ya Nahi ?

بیوی کی وفات کے بعد اس کے جہیز کا مالک شوہر ہوگا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-990

تاریخ اجراء: 28ذوالحجۃالحرام1444 ھ/17جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص کی بیوی انتقال کر گئی اور اس کی کوئی اولاد بھی نہیں، آیا کہ اس عورت کا جہیز واپس عورت کے والدین کو پہنچایا جائے گا یا شوہر ہی پورے جہیز  کا مالک ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کے انتقال کے بعد جہیز سمیت اس کی ملکیت میں موجود تمام سامان اس کا ترکہ بنےگا اور اس میں شوہر سمیت دیگر تمام ورثاء اپنے اپنے شرعی حصوں کے مطابق حق دار ہوں گے،مکمل جہیز پر صرف شوہر کا حق نہیں ہے بلکہ مرحومہ عورت کے ہاں اولاد نہ ہونے کی صورت میں شوہر نصف ترکے میں حقدار ہوگا۔

   امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”جو کچھ زیور ،کپڑا،برتن وغیرہ عورت کو جہیز میں ملا تھا ،اس کی مالک خاص عورت ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد12، صفحہ256،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

   امامِ اہلسنت رحمۃ اللہ علیہ ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”جہیز ہمارے بلاد کے عرف  عام شائع سے خاص ملک زوجہ ہوتا ہے، جس میں شوہر کا کچھ حق نہیں، طلاق ہوئی تو کل لے گئی، اور مرگئی تو اسی کے ورثاء پر تقسیم ہوگا۔ردالمحتار میں ہے : کل احد یعلم ان الجھاز للمرأۃ وانہ اذاطلقھا تاخذہ کلہ واذا ماتت یورث عنھا یعنی ہر شخص جانتا ہے کہ جہیز عورت کی ملکیت ہوتا ہے، جب شوہر اس کو طلاق دے دے، تو وہ تمام جہیز لے لے گی اور جب عورت مرجائے، تو اس میں وراثت جاری ہوگی۔“(فتاوی رضویہ، جلد12، صفحہ203، رضا فاؤنڈیشن لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم