مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3209
تاریخ اجراء: 28ربیع الثانی 1446ھ/01نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے پہلے اپنی جگہ مسجد کے لئے وقف کردی تھی، اب ارادہ بدلا اور نیت کرلی کہ ایک طرف مسجد بن جائے جب کہ دوسری طرف جامعۃ المدینہ گرلز ،تو کیا وہ نیت بدل سکتے ہیں ؟اور اگر 10 مرلہ جگہ ہو اور دو طرف اس کا راستہ نکلتا ہو تو کیا ایسا ہوسکتا ہے نیچے مسجد اور اوپر جامعہ بنا لیا جائے اور دونوں کے دروازے الگ الگ بازار میں نکال لیے جائیں یا پھر آدھی جگہ میں مسجد بنا لی جائے اور آدھی میں جامعہ ،کیا یہ کرنا درست ہوگا جب کہ یہ جگہ مسجد کے لئے وقف کی تھی مگر وہاں ابھی مسجد کی تعمیرات نہیں ہوئیں،لیکن چار دیواری ہوئی ہے جس میں لوگ نماز پڑھتے ہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں چونکہ اس شخص نے وہ جگہ مسجد کے لیے وقف کردی ہے تواب مسجدکے علاوہ کوئی چیز مدرسہ وغیرہ نیچے یااوپریااس کی ایک جانب بنانا،شرعاجائزنہیں ہے کہ جب کوئی شخص کسی چیز کو وقف کر دیتا ہے تو وقف صحیح ہونے کے بعد وہ چیز واقف کی ملکیت سے نکل کر خالص اللہ پاک کی ملکیت میں چلی جاتی ہے ،اب واقف یا اس کے ورثاء کا اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنا اوراس کو خلاف ِمصرف (یعنی جس مقصد کے لئے وہ چیز وقف ہے اس کے علاوہ کسی اور کام میں )استعمال کرنا جائز نہیں ہوتا، کیونکہ تغییر وقف (وقف کو بدلنا) اور وقف کو خلاف مصرف استعمال کرنا ناجائز و حرام ہے۔
ہدایہ میں ہے”حبس العین علی حکم ملک اللہ تعالی فیزول ملک الواقف عنہ الی اللہ تعالی علی وجہ تعود منفعتہ الی العباد“ترجمہ:وقف کامطلب ہے :کسی معین چیزکواللہ تعالی کی ملکیت کے حکم پرروک لینا۔ موقوفہ شئے سے واقف کی ملکیت اللہ عزوجل کی طرف اس طور پر منتقل ہو جاتی ہے کہ اس کا نفع بندوں کو ملتا رہے۔ (الھدایة،کتاب الوقف،ج 3،ص 15، دار احياء التراث العربي ، بيروت)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” وقف کی تبدیل جائز نہیں، جو چیز جس مقصد کے لیے وقف ہے اسے بدل کر دوسرے مقصد کے لئے کردینا روانہیں، جس طرح مسجد یا مدرسہ کو قبرستان نہیں کرسکتے ،یونہی قبرستان کو مسجد یا مدرسہ یا کتب خانہ کردینا حلال نہیں۔“(فتاوی رضویہ ،ج9،ص457،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
چندے کی رقم سے قبرستان کے لیے جگہ خریدنا کیسا؟
مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈالنا کیسا؟
مسجد کے لیے قرض لینے کے احکام
امام وموذن کو ماہانہ یا سالانہ کتنی چھٹیاں کرنے کی اجازت ہے؟
کیا عین مسجد میں سیڑھی بنائی جاسکتی ہے؟
مدرسے کاچندہ ذاتی استعمال میں لانے کاحکم
جو مسجد چھوٹی پڑچکی ہو کیا اس جگہ کو بیچ کر دوسری جگہ خرید سکتے ہیں؟
مدرسے کے لئے پلاٹ دینے کے بعد کیا واپس لے سکتے ہیں؟