Masjid Ke Fund Se Committee Dalna Kaisa?

مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈالنا کیسا؟

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: lar:6067-b

تاریخ اجراء: 01محرم الحرام1438ھ/03اکتوبر2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہم مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں  تاکہ کچھ رقم جمع ہو جائے اور ہم مسجد پر سیکنڈ فلور کی تعمیر کروا سکیں  ؟

سائل:سید احسان(لاہور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مسجد کےفنڈ سے کمیٹی ڈالنا ناجائز ہے کیونکہ کمیٹی میں رقم جمع کرواناشرعا قرض دینا کہلاتا ہے او ر وقف کے مال کو قرض دینا جائز نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم