Madrase Ka Chanda Zati Istemal mein Lane Ka Hukum

مدرسے کاچندہ ذاتی استعمال میں لانے کاحکم

مجیب:مولانا شاکرصاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم  صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Sar:5210

تاریخ اجراء:29محرم الحرام1438ھ/31اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے مدرسہ بنایاہے اورلوگ اس مدرسہ میں چندہ دیتے ہیں توکیاوہ شخص جس نے مدرسہ بنایاہے مدرسہ کاروپیہ اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتاہے؟

سائل: مولاناطارق صاحب(فیصل آباد)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مدرسہ کاروپیہ ہرگزاپنے ذاتی استعمال میں نہیں لاسکتے کہ یہ ناجائز،حرام وگناہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم