Miya Biwi mein 1 Sal Tak Judai Rahi Kiya Ab Nikah Dobarah Karna Hoga?

میاں بیوی میں ایک سال تک جدائی رہی کیا اب نکاح دوبارہ کرنا ہوگا؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin:4823

تاریخ اجراء:  08محرم الحرام  1438 ھ/10اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری زوجہ گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے میکے چلی گئی، سسرال والوں کی طرف سے کچھ شرائط ہمیں منظور نہیں تھی، جس وجہ سےتقریبا ایک سال ہم نے بالکل رابطہ نہیں کیا، نہ ان کی طرف سے رابطہ ہوا، اب خاندان کے بعض بڑے افراد نے صلح صفائی کروا دی ہے، اس صورت میں اکٹھا رہنے کے لئے کیا دوبارہ سے نکاح کرنا پڑے گا؟ جبکہ میں نے اب تک کوئی طلاق نہیں دی، نہ زبانی نہ تحریری، اس جھگڑے میں بھی نہیں دی کیونکہ مجھے امید تھی کہ معاملات طے ہو جائیں گے۔

           سائل:منظور احمد (راولپنڈی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    صورتِ مسئولہ میں اگر واقعی آپ نے کوئی طلاق نہیں دی، نہ کوئی اور مانع (مثلاً ایلا وغیرہ) موجود ہو، تو اکٹھے رہنے کے لئے دوبارہ نکاح کرنے کی حاجت نہیں ، سابقہ نکاح کافی ہے، کیونکہ زوجین کا فقط ایک دوسرے سے دور رہنا یا رابطہ منقطع کر دینا، نکاح ٹوٹنے کا سبب نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم