مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-894
تاریخ اجراء: 13ذیقعدۃالحرام1443
ھ/13جون2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
شوہر مذاق میں بیوی سے کہے میں نے
تجھے طلاق دی تو طلاق واقع ہو جائے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
طلاق
کا مُعاملہ ایسا ہے کہ مذاق میں دینے سے بھی طلاق واقع
ہوجاتی ہے ۔ حدیث مبارک ہے ۔ ”تین چیزیں
ایسی ہیں کہ ان میں سنجیدگی بھی سنجیدگی
ہے اور مذاق بھی سنجیدگی ہے (یعنی مذاق میں
بھی وہی حکم ہے جو سنجیدگی میں ہے ) نکاح ، طلاق
اور (طلاق کے بعد ) رجوع کرنا “ ۔ (مشکوۃ،باب الخلع
والطلاق،ص284،مطبوعہ:کراچی )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
دو طلاقوں کے بعد عدت کے اندررجوع کرلیا اب کیا حکم ہے؟
میں تمہیں چھوڑ دوں گا۔۔۔۔۔۔کہنے سے طلاق واقع ہو جائے گی یا نہیں؟
اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہےتو اب بچے کس کےپاس رہیں گے؟
میاں بیوی میں ایک سال تک جدائی رہی کیا اب نکاح دوبارہ کرنا ہوگا؟
اپنی روٹی الگ پکاؤ،مجھ سے دورہوجاؤ کیا یہ الفاظ کہنے سے طلا ق ہوجاتی ہے یا نہیں؟
کیا سوتے میں طلاق دینے سے ہوجاتی ہے یا نہیں؟
طلاق کے بعد بچی کس کے پاس رہے گی؟
جہیز کے سامان کا حکم