Zakham Se Nikalne Wale Pani Ka Hukum

زخم سے نکلنے والے پانی کاحکم

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-313

تاریخ اجراء:03جُمادَی الاُولٰی1443ھ/08دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زخم سے پیپ والا پیلا پانی نکلتا ہے کیا یہ ناپاک ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زخم سے نکلنے والاپانی خواہ وہ شفاف مثل پانی ہو یا خون یا پیپ ملا ہوا پانی ہو،وہ  نکل کربہےاوراس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جسےوُضو یا غسل میں دھونے کاحکم ہے۔  تو یہ ناپاک ہے اور جہاں لگے گا اسے بھی ناپاک کر دے گا۔اوراگرایسانہیں یعنی صرف ابھراہے، بہانہیں یابہالیکن ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت نہیں کہ جسےوضویاغسل میں دھونے کاحکم ہے مثلاآنکھ کے اندرونی حصے میں زخم ہے اوراس سے بہنے والاپانی آنکھ کے اندرونی حصے میں ہی رہا،تووہ پانی ناپاک نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم