Wazu Karte Waqt Tapakte Hue Pani Ke Qatron Se Kapron Ko Bachana

وضو کرتے وقت ٹپکتے ہوئے قطروں سے کپڑوں کو بچانا

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ وضو کرتے وقت ٹپکتے ہوئے قطروں سے کپڑوں کو بچانے کا حکم کیوں دیا گیا ہے ؟اس کے متعلق رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وضو کرنے میں اعضائے وضو سے ٹپکنے والے قطرے چونکہ مائے مستعمل ہوتے ہیں اور مائے مستعمل کے نجس ہونے میں فقہائے کرام کا اختلاف ہے ، اس لئے ان قطروں کو کپڑوں پر گرانے سے منع کیا گیا ہے ، اور اس بات کو آدابِ وضو میں سے شمار کیا گیا ہے کہ وضو کرنے والا اپنے کپڑوں کو وضو کے قطروں سے بچائے۔ البتہ یہ یاد رہے کہ صحیح و معتمد و مفتیٰ بہ مذہب میں مائے مستعمل ناپاک نہیں ، لہٰذا اعضائے وضو سے ٹپکنے والے قطرے کپڑوں پر گرنے سے کپڑے ناپاک نہ ہوں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم