Tayammum Kya Hai Aur Kab Kiya Jata Hai ?

تیمم کیا ہے اور کب کیا جاتا ہے؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1001

تاریخ اجراء: 24ذوالحجۃالحرام1444 ھ/13جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تیمم کیا ہے اور یہ کب کیا جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تیمم ،غسل اور وضو کی طرح پاکی حاصل کرنے   کا ایک طریقہ ہے۔ تیمم کی اجازت اس وقت ہے  جب   کسی شرعی عذر کے سبب پانی استعمال نہ کر سکتے ہوں، مثلاً :کسی ایسی جگہ ہیں جہاں دور دور تک پانی موجود ہی نہیں ہے یا پانی تو موجود ہے لیکن پانی استعمال کیا تو بیماری بڑھ جائے گی  وغیرہ۔ شرعی عذر کون کون سے ہیں اس  کی تفصیل کتبِ فقہ میں درج ہے۔

تیمم کا طریقہ درج ذیل ہے:

   تیمم کی نِیَّت کیجئے(نِیَّت دل کے اِرادے کا نام ہے، زَبان سے بھی کہہ لیں تو بہتر ہے ۔مَثَلاً یوں کہئے :بے وُضوئی یا بے غُسْلی یا دونوں سے پاکی حاصل کرنے اور نماز جائز ہونے کے لئے تیمم   کرتا ہوں )’’بسم اللہ‘‘پڑھ کر دونوں ہاتھوں کی اُنگلیاں کشادہ کر کے کسی ایسی پاک چیزپرجوزمین کی قِسْم (مَثَلاً پَتّھر، چُونا، اینٹ، دیوار،مٹّی وغیرہ)سے ہومارکرلَوٹ لیجئے(یعنی آگے بڑھائیے اور پیچھے لائیے)۔ اوراگرزِیادہ گَرد لگ جائے تو جھاڑ لیجئے اور اُس سے سارے مُنہ کااِس طرح مَسح کیجئے کہ کوئی حِصّہ رہ نہ جائے اگربا ل برابربھی کوئی جگہ رَہ گئی توتیمم نہ ہوگا۔

   پھردوسری باراسی طرح ہاتھ زمین پرمار کر دونوں ہاتھوں کا ناخنوں سے لے کر کُہنیوں سمیت مَسح کیجئے، اس کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اُلٹے ہاتھ کے انگوٹھے کے علاوہ چار انگلیوں کا پیٹ سیدھے ہاتھ کی پُشت پر رکھئے اور انگلیوں کے سِروں سے کُہنیوں تک لے جائیے اورپھر وہاں سے اُلٹے ہی ہاتھ کی ہتھیلی سے سیدھے ہاتھ کے پیٹ کومَس کرتے ہوئے گِٹّے تک لائیے اور اُلٹے انگوٹھے کے پیٹ سے سیدھے انگوٹھے کی پشت کا مَسح کیجئے۔اسی طرح سیدھے ہاتھ سے اُلٹے ہاتھ کا مسح کیجئے۔

   اور اگرایک دم پوری ہتھیلی اور اُنگلیوں سے مسح کرلیا تب بھی ’’تیمم ‘‘ہوگیا چاہے کُہنی  سے اُنگلیوں کی طرف لائے یا اُنگلیوں سے کُہنی کی طرف لے گئے مگر سُنَّت کے خِلاف ہوا۔یاد رہے کہ تیمم میں سر اور پاؤں کامسح نہیں ہے۔ (ماخوذ از فیضان نماز،صفحہ16،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم