Tarteeb Ke Sath Wazu Na Karne Ka Hukum

ترتیب کے ساتھ وضو نہ کرنے کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-884

تاریخ اجراء: 02ذوا القعدۃالحرام1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر وضو وضو ترتیب سے نہیں کیا، تو وضو ہوجائے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ترتیب کے ساتھ وضو کرنا سنت مؤکدہ ہے، اگر خلافِ ترتیب وضو کر لیا تو وضو ہوجائے گا،  لیکن جان بوجھ کر خلاف ترتیب وضو کرنا برا عمل ہے، اور اس کی عادت بنالینا،  ناجائز و گناہ ہے۔

   جوہرہ نیرہ میں ہے: ” الترتیب عندنا سنۃ مؤکدۃ علی الصحیح“ ترجمہ: صحیح قول کے مطابق ہمارے نزدیک وضو میں ترتیب سنت مؤکدہ ہے۔(الجوھرۃ النیرۃ،جلد1،صفحہ54،مطبوعہ بیروت)

   بہار شریعت میں ہے: ”پُورے سر کا ایک بار مسح کرنا اور کانوں کامسح کرنا اور ترتیب کہ پہلے مونھ، پھر ہاتھ دھوئیں، پھر سر کا مسح کریں،پھر پاؤں دھوئیں ، اگر خلافِ ترتیب وُضو کیا یا کوئی اور سنت چھوڑ گیا، تو وُضو ہو جائے گا، مگر ایک آدھ دفعہ ایسا کرنا بُرا ہے اور ترکِ سنّتِ مؤکّدہ کی عادت ڈالی، تو گنہگار ہے۔“(بھار شریعت،جلد1،حصہ2، صفحہ 296، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم