Sharmgah Se Peshab Ke Qatre Zahir Ho To Wazu Ka Hukum

شرمگاہ سے پیشاب کے قطرے صرف ظاہرہوئے تووضوکاحکم

مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-649

تاریخ اجراء: 11شعبان المعظم 1443ھ/15مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     مرد کے عضو مخصوص سے اگر پیشاب کےقطرے نکلیں،لیکن وہ بہنےکے قابل نہ ہوں،تو کیا ان سے وضو ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سبیلین یعنی پیشاب اورپاخانہ کےمقام سےجونجاست نکلے،وہ مطلقاًناقض وضو(یعنی ہرحال میں وضوتوڑنے والی) ہے، چاہےبہنےکےقابل ہویانہ ہو،کیونکہ وضوٹوٹ نےکےلیےبہنےکی شرط اس نجاست میں ہے،جوسبیلین کےعلاوہ سےنکلے۔لہذاپوچھی گئی صورت میں مردکےعضومخصوص سے پیشاب کےقطرے نکلنےپروضوٹوٹ جائےگا ،اگرچہ وہ پیشاب اتناتھوڑاہو،کہ بہنےکے قابل نہ ہو۔بلکہ اگرپیشاب کاکوئی قطرہ شرمگاہ کے باہروالے حصے پرظاہر ہوا،ابھی وہاں سے جدانہ ہواتوتب بھی وضوٹوٹ جائے گا۔

   تنبیہ :یاد رہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے کہ جب قطرہ نکلنا معلوم یا اس کا ظن غالب ہو ، محض وسوسوں کا اعتبار نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم