Sharmgah Mein Dukhool Kiye Bagair Inzal Ho Gaya To Biwi Par Ghusl Ka Hukum

شرمگاہ میں دخول کئے بغیرشوہر کو انزال ہوگیا، تو بیوی پر غسل فرض ہوگا یا نہیں؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1697

تاریخ اجراء:11شوال المکرم1445 ھ/20اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   شوہر نے بیوی کی شرمگاہ میں اپنی شرمگاہ داخل نہیں کی ، باہر مس کرنے سے ہی شوہر کوبیوی کی ران پر انزال ہوگیا، تو اس صورت میں بیوی پر بھی غسل فرض ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس  صورت میں جبکہ شوہر نے بیوی کی شرمگاہ میں دخول نہیں کیا اور باہر ہی شوہر کو انزال ہوگیا، تو بیوی پر غسل فرض نہیں ہوگابشرطیکہ بیوی کو انزال نہ ہوا ہو، ورنہ انزال کے سبب بیوی پر بھی غسل لازم ہوگا۔ یونہی اگر اس وقت  بیوی کو انزال ،تونہیں ہوالیکن شوہر کی منی عورت کی شرمگاہ میں  داخل ہونے کی وجہ سے بیوی کو حمل ٹھہرگیا،تو بیوی پر وقتِ مجامعت سے غسل کاحکم ہوگا اور وقت مجامعت سے جب تک غسل نہیں کیا،غسل کرنے کے بعدان تمام نمازوں کا اعادہ لازم ہوگا۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے :اذاجومعت المراۃ فیمادون الفرج ووصل المنی الی رحمھا وھی بکرا وثیب لاغسل علیھا لفقد السبب وھوالانزال اومواراۃ الحشفۃ حتی لوحبلت کان علیھا الغسل لوجودالانزال کذا فی فتاوی قاضی خان واذاحبلت فانما علیھا الغسل من وقت المجامعۃ حتی یجب علیھااعادۃ الصلاۃ من ذلک الوقت“یعنی عورت سےشرمگاہ کے علاوہ جماع کیا اور منی عورت کے رحم تک پہنچ گئی اور وہ عورت باکرہ یا ثیبہ ہے، تو اس پر غسل فرض نہیں ہوگا کیونکہ غسل فرض ہونے کا سبب یعنی انزال یا حشفہ کا چھپ جانا نہیں پایا گیا، یہاں تک کہ اگر عورت حاملہ ہوگئی ، تو اس پر انزال پائے جانے کی وجہ سے غسل فرض ہوگا ایسا ہی فتاوی قاضی خان میں ہے اور جب عورت حاملہ ہوگئی، تو اس پر وقتِ مجامعت سے غسل فرض ہوگا حتی کہ اسی وقت سے عورت پر نماز کا اعادہ واجب ہوگا۔(فتاوی عالمگیری ،جلد1،صفحہ15،مطبوعہ کوئٹہ)

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”عورت کی ران میں جماع کیا اور انزال کے بعدمنی فرج میں گئی یا کو آری سے جماع کیا اور انزال بھی ہوگیامگر بکارت زائل نہ ہوئی تو عورت پر غسل واجب نہیں ۔ ہاں اگر عورت کے حمل رہ جائے تواب غسل واجب ہونے کا حکم دیاجائے گااوروقتِ مجامعت سے جب تک غسل نہیں کیا ہے تمام نمازوں کااعادہ کرے ۔“(بہارشریعت،جلد1،صفحہ323،مکتبۃ المدینہ کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم