مجیب:ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1071
تاریخ اجراء:16صفرالمظفر1444 ھ/13ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
شرمگاہ کوہاتھ لگانےسےوضوٹوٹ
جاتاہے؟مثلاً غسل سےپہلےوضوکیا،پھرغسل کے دوران شرمگاہ پرہاتھ لگ گیا،توکیادوبارہ
وضوکرناہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صرف شرمگاہ کوہاتھ لگانےسےوضونہیں ٹوٹتا،البتہ اگرشرمگاہ پرہاتھ
لگانےسے، منی یامذی
خارج ہو،تواس صورت میں وضوٹوٹ جائےگا،نیزاگرمنی شہوت
کےساتھ نکلی، توغسل بھی فرض ہوگا۔
نوٹ:شرمگاہ پرہاتھ لگانےسےاگرمنی یامذی کاخروج نہ ہو،تواس
صورت میں اگرچہ وضونہیں ٹوٹتا،مگر دوبارہ وضوکرلینامستحب
ہے،کہ اس صورت میں اگرچہ ہمارے نزدیک
وضونہیں ٹوٹتالیکن اس مسئلے میں علماء کااختلاف ہونے کی
وجہ سے فقہاء کرام نے اختلاف علماء کی
رعایت کرتے ہوئےسترغلیظ یعنی
شرمگاہ کوچھونےکےبعدوضوکومستحب قراردیاہے۔جیساکہ بہارشریعت حصہ دوم میں ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم