Sar Par Teil Laga Ho To Ghusl Ho Jaye Ga Ya Nahi ?

سرپر تیل لگا ہوتوغسل ہوجائے گا یا نہیں ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر:WAT-1671

تاریخ اجراء: 03ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/24مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مرد یا عورت پر غسل فرض ہو جائے  اور سر پر تیل لگا ہو، تو کیا بغیر شیمپو کے نہانے سے  غسل ہو جائے گا  یا شیمپو استعمال کرکے تیل ختم کرنا ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عام طورپر تیل کا کوئی جرم وغیرہ نہیں  ہوتا کہ جس کی وجہ سے پانی جلد  تک نہ پہنچ سکے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں سر میں تیل کی چکناہٹ باقی رہنے کے باوجود بھی فرض غسل ہو جائے گا،شیمپو وغیرہ سے چکنائی دور کرنا ضروری نہیں ۔

   چنانچہ درمختار اور امداد الفتاح و مراقی الفلاح میں ہے(واللفظ للآخر)"بقاء دسومۃ الزیت ونحوہ لا یمنع لعدم الحائل‘‘ترجمہ: تیل وغیرہ کی چکناہٹ کا باقی رہنا وضو سے مانع نہیں کیونکہ پانی کے جسم تک پہنچنے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔‘‘ (حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، کتاب الطھارۃ ، صفحہ 62، مطبوعہ:  کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم