مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر: WAT-863
تاریخ اجراء: 27ذو الحجۃالحرام
1443 ھ/27جولائی 2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے روزہ رکھا ہوا تھا کہ افطار
سے پانچ یا دس منٹ پہلے اسے حیض آگیا تو وہ روزہ توڑ دے گی
یا پورا کرے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر روزے کے دوران حیض آگیا تو
روزہ ٹوٹ گیا ۔اس کے بعد عورت کھا پی سکتی ہے۔البتہ
اگر رمضان کا روزہ ہے تو اولی یہ ہے کہ سرعام نہ کھائے بلکہ چھپ کر کھائے ۔نیز یہ بھی یاد رہے کہ روزے کے
دوران حیض آگیا توپاک ہونے پراس روزے کی قضا لازم ہوگی
۔
وضو میں عورتیں سرکا مسح کس طرح کریں؟
ڈبلیو سی کا رخ شمال کی طرف رکھنا کیسا؟
مخصوص ایام میں معلمہ قرآن کی تعلیم کیسے دے؟
کیا ایام مخصوصہ میں ایک کلمے کی جگہ دوکلمات پڑھائے جاسکتے ہیں؟
جو پانی حالت حمل میں پستان سے نکلے پاک ہے یا ناپاک؟
خون کی نمی کپڑوں پر لگ جاتی ہے نماز جائز ہےیانہیں؟
شرمگاہ پر نجاست کی تری ظاہر ہونےسے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
لال بیگ پانی میں مرجائے تو پانی پا ک ہے یا ناپاک؟