Qibla Ki Taraf Munh Ya Peeth Karke Nahane Ka Hukum

قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرکے نہانے کا حکم

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-849

تاریخ اجراء: 20جمادی الثانی1444 ھ  /13 جنوری2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا کپڑے اتار کر نہانے کی صورت میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرنا گناہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غسل کے وقت اگر ستر کھلا ہوا ہو تو قبلہ  رخ  ہونامکروہ تنزیہی ہےلیکن گناہ نہیں اور  اگر ستر ڈھانپا ہوا ہو، توکراہت بھی نہیں ۔

   رد المحتار میں ہے :’’ مر فی الغسل ان من اٰدابہ ان لایستقبل القبلۃ لانہ یکون غالبا مع کشف العورۃ حتی لو کانت مستورۃ لاباس بہ‘‘غسل (کے باب ) میں گزرچکا کہ اس کے آداب میں سے یہ ہے کہ قبلہ کو رخ نہ کرے اس لیے کہ  غسل عموما ًستر کھول کر ہوتا ہے یہاں تک کہ اگر ستر چھپا ہوا توکوئی حرج نہیں ۔(رد المحتار علی درمختار ،جلد:1،صفحہ :608،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم