Qibla Ki Taraf Muh Kar Ke Ghusl Karna Kaisa ?

قبلہ کی طرف منہ کرکے غسل کرنا کیسا ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1383

تاریخ اجراء:       17رجب المرجب1444 ھ/09فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم نیاباتھ روم بنارہےہیں،باتھ روم میں شاورکی جگہ ایسی بنارہےہیں  کہ جب ہم غسل کریں گے،توچہرہ قبلہ کی طرف ہوگا۔غسل کرتےوقت چہرہ یاپیٹھ قبلہ کی طرف کرسکتےہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غسل کے آداب میں سے ہے کہ غسل کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ ہو کیونکہ عام طور پر غسل  کپڑے اتار کر یعنی برہنگی  کی حالت میں کیا جاتا ہے اور اس حالت میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرنا ، خلاف  ادب اور مکروہ  تنزیہی ہے۔ لہذاآپ کوچاہیےکہ شاورکارخ اس طرح رکھوائیں،کہ غسل کےدوران قبلہ کی طرف رخ یاپیٹھ نہ ہو۔

   غسل کے آداب کے متعلق درمختار میں ہے: وآدابہ کآدابہ سوی استقبال القبلۃ لانہ یکون غالباً مع کشف عورۃ اور اس کے  آداب، وضو کے آداب کی طرح  ہیں  سوائے استقبال قبلہ کے کیونکہ غسل غالب طور پر کشف عورت کے ساتھ ہوتا ہے۔ (درمختامع ردالمحتا،ج1،ص319 ، 320، مطبوعہ:مکتبۃ رشیدیہ ،کوئٹہ)

   برہنہ حالت میں قبلہ کی طرف منہ یاپٹھ کرنے کے مکروہ وخلاف ادب  ہونے کے متعلق سیدی اعلی حضرت  الشاہ امام احمدرضاخاں علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: بحالت برہنگی قبلہ کو منہ یاپیٹھ کرنا،مکروہ وخلاف ادب۔ فی الدرالمختار کرہ تحریما استقبال قبلۃ واستدبارھا لاجل بول اوغائط فلو للاستنجاء لم یکرہ،فی ردالمحتارای تحریما:لما فی المنیۃ ان ترکہ ادب ولما مر فی الغسل ان من اٰدابہ ان لایستقبل القبلۃ لانہ یکون غالبا مع کشف العورۃ حتی لو کانت مستورۃ لاباس بہ اھ۔درمختار میں ہےکہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کر کے بیٹھنا مکروہ تحریمی ہے، پس اگراستنجاء کےلیےہوتو مکروہ نہیں ۔ رد المحتار میں ہے یعنی مکروہ تحریمی نہیں کیونکہ منیہ میں ہے کہ اس کا ترک ادب ہے اور اس وجہ سے کہ جو غسل کے باب میں گزرا کہ اس کے آداب میں سے ہے کہ  استقبال قبلہ نہ ہو کہ یہ اکثر سترظاہرہونےکی حالت میں ہوتاہے، حتی کہ اگر ستر و پردہ کے ساتھ ہو  تو حرج نہیں ۔ملخصا      (فتاوی رضویہ ،ج23،ص349 ، 350 ، مطبوعہ:ضافاؤنڈیشن)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم