Pant Par Mazi Ke Qatre Lag Jayen To Kya Hukum Hai ?

پینٹ پر مذی کے چند قطرے لگ جائیں تو حکم؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1587

تاریخ اجراء:11رمضان المبارک1445 ھ/22مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پینٹ پر تین چار قطرے مذی کے لگے ہوں، تو کیا وہ پینٹ پاک ہو گی یا ناپاک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذی نجاستِ غلیظہ ہے، کپڑے کے کسی حصہ پر لگ جائے، توکپڑے کا وہ حصہ ناپاک ہوجاتا ہےالبتہ ان کپڑوں میں نماز پڑھنے میں یہ تفصیل ہے کہ جب نجاست درہم کی مقدار سے کم ہو، تو بغیر پاک کئے نماز ہوجائے گی ،لیکن پاک کرکے پڑھنا بہتر ہے،ہاں !اگر درہم کے برابر لگی ہو ،تو پھر پاک کرنا ضروری  ہے ورنہ نماز دوہرانا واجب ہوگا اور اگر درہم سے زائد لگی ہو، تو نماز ہوگی ہی نہیں، تینوں صورتوں میں الگ الگ جگہ پر نجاست لگی ہو، تو ملا کر دیکھا جائے گا کہ وہ اوپر بیان کردہ تفصیل کے مطابق کتنی بنتی ہے اوراس کا حکم بھی اسی اعتبار سے ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم